حکومت پاکستان کے ’میرا پاکستان، میرا گھر‘ پروگرام کے تحت مکاناتی قرضے کے 100 ارب روپے کی منظوری کے موقع پر وزیر اعظم ہاؤس، اسلام آباد میں 24 دسمبر 2021 ء کو ایک تقریب منعقد کی گئی جسے ’خواب کی تعبیر اَب تیز تر‘ کا عنوان دیا گیا ۔ وزیراعظم نے ’میرا پاکستان، میرا گھر‘پر عملدرآمد میں بینک دولت پاکستان کے قائدانہ کردار اور بینکاری صنعت کی کوششوں کو سراہا۔ ’میرا پاکستان، میرا گھر‘سے استفادہ کرنے والے چھ افراد کو علامتی چابیاں وزیر اعظم کے سامنے اُن کے حوالے کی گئیں۔ یہ افراد پاکستان کے مختلف علاقوں سے تھے اور ملک کے مختلف طبقات کی نمائندگی کر رہے تھے۔ تقریب میں ’میرا پاکستان، میرا گھر‘سے استفادہ کرنے والے 20 سے زائد دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ کم اور متوسط آمدنی والے شہریوں کو جو پہلے مکمل طور پر نظر انداز کیے گئے تھے اب بینکوں اُن کو مکان کے لیے قرضے فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے مکانات کے لیے قرضے کی منظوری اور اجرا کے لحاظ سے اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے بینکوں میں ایوارڈز تقسیم کرتے ہوئے بینکوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششیں تیز کریں تاکہ ہر پاکستانی کا اپنےگھر کا مالک ہونے کا خواب پورا ہو ۔ بینک الفلاح نے پہلی پوزیشن حاصل کی جس کے بعد میزان بینک لمیٹڈ دوسرے اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک لمیٹڈ تیسرے نمبر پر رہے۔ تقریب میں وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر شوکت ترین، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ، چیئرمین نیفڈا ، خیبر پختونخوا کے وزیر ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی اور بینکوں کے صدور/سی ای او نے شرکت کی۔
گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے ’میرا پاکستان، میرا گھر‘کی ابتدا سے لے کر اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ گھر کی ملکیت میں اضافے کے وزیراعظم کے وژن کو حقیقت میں ڈھالنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز درست سمت میں بڑھ رہے ہیں۔ 20 دسمبر 2021 ء تک بینکوں کو 263 ارب روپے کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جبکہ 109 ارب روپے کے قرضوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔ گزشتہ نو ماہ کے دوران منظور شدہ رقم میں 98 ارب روپے کا اضافہ ہوا ۔ قرضوں کی تقسیم بھی مارچ 2021 ء میں تقریباً صفر تھی جو 20 دسمبر 2021 ء تک بڑھ کر 32 ارب روپے ہوچکی ہے ۔ انہوں نے تقریب کے عنوان پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ ماہ کے دوران بینکوں نے ہر ہفتے اوسطاً 4 ارب روپے کی منظوری دی اور 1.6 ارب روپے تقسیم کیے ۔ انہوں نے اس رفتار کو برقرار رکھنے اور تیز کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’میرا پاکستان، میرا گھر‘ کے تحت 9 ماہ کی مدت میں چھ بینکوں میں سے ہر ایک نے 2 ارب روپے سے زائد قرضے کی رقم تقسیم کی، اور سات بینکوں نے ایک ارب روپے سے زائد رقم تقسیم کی ۔
گورنر نے کہا کہ ’میرا پاکستان، میرا گھر‘ کی کامیابی دراصل حکومت،اسٹیٹ بینک اور نیفڈا کے مختلف معاون اقدامات کی وجہ سے ہوئی جن کا مقصد یہ تھا کہ بینکاری صنعت کو مکاناتی اور تعمیراتی قرضوں کی غیر استعمال شدہ مارکیٹ میں داخل ہونے کا سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔ انہوں نے ان معاون اقدامات کی مثالیں بتائیں کہ پیچیدہ طریقہ کار کو آسان بنایا گیا، مطلوبہ دستاویزات میں نمایاں کمی کی گئی، غیر رسمی آمدنی کا تخمینہ لگانے کے لیے ماڈل تیار کیا گیا ، اور آنے والے مسائل کے ازالے کا مؤثر طریقہ کار بنایا گیا۔ ’میرا پاکستان، میرا گھر، میری کہانی‘ جیسا ابلاغی اقدام کیا گیا جس کے ذریعے ’میرا پاکستان، میرا گھر‘ سے مستفید ہونے والوں نے اپنے تجربات لوگوں کو بتائے جس سے دوسرے لوگوں کو بھی درخواست دینے کی ترغیب ملی۔
قبل ازیں، ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی کی قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی ایچ سی ڈی) کے اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے وزیراعظم کو ہاؤسنگ اور تعمیراتی قرضوں میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حکومت کے وژن کے مطابق جولائی 2020 ء میں اسٹیٹ بینک نے بینکوں پر لازم کیا کہ وہ 31 دسمبر 2021 ء تک اپنے ہاؤسنگ اور تعمیراتی قرضوں کو نجی شعبے کے ملکی قرضوں کے کم از کم 5 فیصد تک بڑھا ئیں۔ پانچ بینک یہ ہدف پہلے ہی حاصل کر چکے ہیں۔ اس میں بہترین کارکردگی والے بینکوں میں البرکہ بینک ، میزان بینک اور دبئی اسلامک بینک شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 17 دسمبر 2021 ء تک بینکوں نے 321 ارب روپے قرض دیا جو 30 جون 2020 ء کو ان کے قرضوں کی سطح سے 173 ارب روپے زیادہ ہے اس طرح 117 فیصد نمو ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے جون 2020 ء سے اب تک مکاناتی و تعمیراتی قرضوں کے اپنے پورٹ فولیو میں نمایاں اضافہ کرنے پر بینک الحبیب، نیشنل بینک اور بینک الفلاح کی تعریف کی۔
آخر میں گورنر رضا باقر نے اسٹیٹ بینک کے اس یقین کا اظہار کیا کہ بینکاری صنعت ’میرا پاکستان میرا گھر‘ کے اہداف کو پورا کرنے اور مکاناتی و تعمیراتی قرضوں کے لازمی اہداف تک تیزی سے پہنچنے کے لیے اپنی کارکردگی جاری رکھے گی۔
’میرا پاکستان، میرا گھر‘ تقریب میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات سینیٹر شوکت ترین اور نیفڈا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انور علی حیدر نے بھی خطاب کیا۔ مشیر خزانہ نے ’میرا پاکستان، میرا گھر‘کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور بینکوں کو ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔ چیئرمین نیفڈا نے بینکوں سے درخواست کی کہ وہ نیفڈا کےایل ڈی اے سٹی اور پیری اربن ( Peri Urban ) منصوبوں میں لوگوں کو مکاناتی قرضہ فراہم کرنے کا عزم ظاہر کریں۔